ï·º
دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت
چومتا جاتا ہے کاغذ Ú©Ùˆ Ø+رم Ú©ÛŒ صورت
اس پہ تØ+ریر ہوئی جاتی ہے آقا Ú©ÛŒ ثناء
بن رہی ہے مرے عصیاں پہ کرم کی صورت
آپ کا پیار سنبھالا جو نہ دیتا مجھ کو
اور ہی ہوتی مرے رنج و الم کی صورت
شہر تو شہر ہے شیدائی مرے آقا کے
’’دشت میں جائیں تو ہو دشت ارم کی صورت‘‘
مدØ+ سرکار میں آنکھوں کا وضو لازم ہے
خود بخود بنتی ہے پھر نعت رقم کی صورت
ہر کوئی اپنی نگاہوں پہ بٹھاتا ہے مجھے
اور کیا ہوتی ہے الطاف و کرم کی صورت
آس سرکار کا دامان شفاعت ہو نصیب
تب ہی Ù…Ø+شر میں بنے میرے بھرم Ú©ÛŒ صورت
ï·º